منگل5؍ربیع الثانی 1444ھ یکم؍نومبر2022ء

کراچی: گھریلو صارفین کو کم گیس پریشر کا سامنا

کراچی سمیت سوئی سدرن کے تحت آنے والے مختلف علاقوں میں گھریلو صارفین کو کم گیس پریشر کا سامنا ہے۔

کراچی سمیت سندھ و بلوچستان کو قدرتی گیس فراہم کرنے والی سوئی سدرن گیس کمپنی موسمِ سرما کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ منصوبہ تاحال پیش نہ کر سکی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سوئی سدرن کی لائنز میں گیس کا اوسط پریشر 100 پی ایس آئی سے کم سطح پر آ گیا ہے۔

موسمِ سرما میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

گیس پریشر کم ہونے کے ساتھ ہی سوئی سدرن سسٹم کے مختلف علاقوں میں گھریلو صارفین کو کم گیس پریشر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ادھر بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں بھی موسمِ سرما کے آغاز پر ہی سوئی گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے صارفین کو مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے موسمِ سرما میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ذرائع کے مطابق مقامی گیس ساڑھے 7 سو ملین کیوبک فٹ مل رہی ہے، درآمدی آر ایل این جی ایک ہزار ایم سی ایف ڈی کے لگ بھگ ہے۔

کراچی سے لے کر پشاور تک عوام کو گیس کی دستیابی کے مسائل نے پریشانی میں مبتلا کردیا۔

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ موسم تبدیل ہوتے ہی گیس کی طلب بڑھنے لگی ہے، جس کی وجہ سے اس سال گیس کا شارٹ فال بلند ترین سطح پر جانے کا امکان ہے۔

اس وقت گیس کی سپلائی 17 سو ملین جبکہ طلب 25 سو ملین کیوبک فٹ سے زائد ہے، اگلے مہینے گیس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

رواں موسمِ سرما میں گھریلو صارفین کو صرف کھانے کے 3 اوقات گیس ملے گی، صنعت اور کمرشل سیکٹر کو بھی گیس کی سپلائی مشکل ہو گی، جبکہ پاور، فرٹیلائزرز اور سی این جی سیکٹر کو بھی کم گیس ملے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.