امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اس وقت شہر میں پانی کا بہت بڑا بحران ہے، قبضہ میئر نے نیو کراچی کے مکینوں کے پانی کے کنکشن کاٹ دیے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بہت بڑے علاقے کا ناجائز طریقے سے کنکشن کاٹا گیا، جبکہ حکومت ناجائز طریقے سے ٹینکر مافیا کو پانی دے رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کل شہر کے 10 مقامات پر پانی کی بندش کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، 4 اگست کو واٹر بورڈ کے دفتر کے سامنے دھرنا دیں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا ہے کہ عوام کو پانی دیا جائے اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو بند کیا جائے، بجلی کے بل میں 7 روپے فی یونٹ سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس طبقے پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے، زراعت پر ٹیکس نہیں لگاتے، اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ زراعت پر بالکل ٹیکس نہیں لگے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ سال میں صرف 4 ارب روپے ان بڑے بڑے جاگیرداروں سے جمع ہوئے ہیں، 4 فیصد جاگیرداروں کے پاس 60 فیصد اراضی ہے جن پر ٹیکس نہیں لگتا۔
ان کا کہنا ہے کہ اب اگست میں بجلی کا جو بل آئے گا وہ اضافے کے ساتھ ہو گا، یہاں ایک طبقہ حکمرانوں کا ہے اور ایک پسا ہوا طبقہ عوام کا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا مزید کہنا ہے کہ منہ بند کرانے کے لیے تھوڑی بہت نوکریاں بانٹ دیتے ہیں، ہمارا احتجاج رسمی نہیں ہو گا، یہ احتجاج عوام کو ریلیف دے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں ایک بار پھر فرینڈلی اپوزیشن قائم کی گئی ہے، اب یہ سب لوگ مل کر نگراں حکومت بنائیں گے۔
Comments are closed.