کراچی کے مصروف تجارتی مرکز کھارادر میں دھماکا ہوا ہے، جس میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے، دھماکے سے کئی موٹر سائیکلوں اور پولیس موبائل کو نقصان پہنچا۔
دھماکا میمن مسجد کے نزدیک اقبال مارکیٹ کے قریب ہوا ہے، دھماکے میں کھارادر تھانے کی موبائل کو نشانہ بنایا گیا ہے، دھماکے سے کچھ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔
ابتدا میں وہاں موجود لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف دکھائی دیے۔
مزید ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور سے بات ہوئی اس کا کہنا ہےکہ موبائل پہنچی تو دھماکا ہوا، دھماکے کی انویسٹی گیشن ہوگی، پولیس اپنے وسائل کے مطابق کام کر رہی ہے۔
شرجیل کھرل نے کہا کہ اتنے بڑے شہر اور آبادی میں کوئی موٹرسائیکل یا سائیکل پارک کر جائے تو یہ ممکن ہے اور ہمارے لیے چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ رپورٹ مرتب کر رہا ہے جس سے مواد کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق خاتون، زخمیوں کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔
وزیراعظم نے دھماکے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کروائی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام صوبے عوام کےجان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی انتظامات بہتر کریں، امن و امان میں بہتری کے لیے وفاق، صوبوں میں اشتراک عمل مؤثر بنایا جائے۔
وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کے دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
Comments are closed.