بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی کے سرکاری اسکول میں ڈھائی سو طلبہ کیلیے صرف 2 اساتذہ

کراچی کے ایک سرکاری اسکول میں بچے روزانہ بستہ اٹھا کر پڑھنے کے لیے  اسکول جاتے  ہیں، مگر یہاں پر پڑھنے والے 250 طلبہ کے لیے صرف دو اساتذہ موجود ہیں۔

کراچی کے علاقے لی مارکیٹ کے راشد منہاس گرلز بوائز گورنمنٹ اسکول میں صرف دو اساتذہ جبکہ آٹھ کلاسیں ہیں، بجلی بھی معطل رہتی ہے لیکن طلباء علم کی روشنی حاصل کرنے یہاں آتے ہیں۔

یہ سرکاری اسکول ملک کے  ایک ہیرو کے نام پر ہے جہاں طالب علم روز شوق اور لگن سے پڑھنے آتے ہیں، لیکن اسکول میں اساتذہ کا فقدان ہے۔

مقامی نوجوان نے بتایا کہ آزاد کشمیر کا ضلع حویلی جس کے تین اطراف لائن آف کنٹرول موجود ہے، اس ضلع میں شرح خواندگی 80 فیصد سے زائد ہے جبکہ ضلع کا ایک گاؤں جبی سیداں،1970 سے پاکستان کا100 فیصد تعلیم یافتہ گاؤں چلا آرہا ہے۔

راشد منہاس بوائز اینڈ گرلز ایلیمنٹری اسکول جہاں پہلی جماعت سے لے کر آٹھ جماعتیں پڑھائی جاتی ہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ قومی ہیرو کے نام پر اس اسکول میں اساتذہ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔

اسکول میں چار اساتذہ ہیں جن میں سے دو الیکشن کمیشن میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہیں، باقی دو اساتذہ پورے اسکول کو علم کی روشنی دینے کی کوشش کررہی ہیں۔

بجلی بھی اسکول کے اوقات میں غائب ہوجاتی ہے، لیکن طالب علموں کا شوق ایسا ہے کہ روز اندھیرے میں پڑھنے آتے ہیں، تاکہ یہ بھی راشد منہاس جیسے ملک و قوم کے ہیرو بن سکیں۔

اسکول میں ساڑھے چار سو سے زائد طالب علم، علم کے نور سے منور ہوتے تھے، لیکن اساتذہ نا ہونے کے باعث تعداد کم ہو کر 250 تک رہ گئی ہے، جبکہ صفائی کرنے والا بھی غائب رہتا ہے۔

اسکول پرنسپل اس بات پر فکر مند ہیں کہیں ان بچوں کے حوصلے بھی پست نا ہوجائیں اور اسکول ویران نا ہوجائے۔

طالب علموں نے حکومت سے اساتذہ اور سہولیات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.