
وزیرِاطلاعات سندھ سعید غنی نے سوال اٹھا دیا کہ کراچی کی انڈسٹری کو گیس نہیں مل رہی، حکومت گیس بچا کر کہاں دے رہی ہے۔
اسلام آباد میں وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کو گیس نہیں مل رہی، اس وقت سندھ میں لوگوں کو گیس نہیں مل رہی۔
انہوں نے کہا کہ حماد اظہر کہتے تھے کہ 3 وقت گیس ملے گی، نہ گھروں میں گیس آ رہی ہے، نہ صنعتوں کو مل رہی ہے، حکومت کی بد انتظامی کی اعلیٰ ترین مثال گیس کی قلت ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، دسمبر میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے پاکستانیوں کی جیب سے 68 ارب روپے نکالے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کسانوں کو یوریا کھاد نہیں مل رہی، یوریا کھاد مہنگی ہو گئی، اس سے فصلیں متاثر ہوں گی، اگر کاشتکاروں کو کھاد نہیں ملے گی تو فوڈ امپورٹ بل بڑھ جائے گا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 16 دسمبر کا دن ویسے ہی سیاہ ترین دن جانا جاتا تھا، قائدِ اعظم نے جو پاکستان بنایا اس کا نقشہ 16 دسمبر کو تبدیل ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 16 دسمبر کو پشاور میں جو کچھ ہوا وہ بھی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اے پی ایس کے بچوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ان کے مجرموں کو سزا نہ دلوا سکے۔
سندھ کے وزیرِ اطلاعات سعید غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان ٹوٹنے اور سانحۂ پشاور کی بھی تحقیق نہیں کر سکے۔
Comments are closed.