متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی کے ایشوز کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جوائن کیا، ن لیگ کو جوائن کیا، میں کس کے پاس جاؤں، میرے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں، 100 مسنگ پرسن ہیں، دفاتر بند ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کیسز ختم نہیں ہو رہے، ساری جماعتوں کے ختم ہو رہے ہیں، کل ساری جماعتیں ہاری ہیں، کراچی کو ڈیلیور نہیں کیا، عمران خان نے وعدہ کیا اسپیس ملے گا، دفاتر کھلیں گے، کچھ نہیں ہوا، کراچی کے لوگ ہمیں معاف کردیں گے، انہیں معاف نہیں کریں گے۔
وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیو ایم ٹارزن، سپر مین نہیں، ہمارے ساتھ مشکلات ہیں، کراچی کے مسائل کے لیے جماعتوں سے الحاق کرنا چاہتا ہوں، دھوکا ہوتا ہے، مانتا ہوں ڈیلیور نہیں کر سکتا، ہمارے پاس پاور نہیں ہے، کراچی کا مینڈیٹ لے کر بڑی سیاسی جماعتوں کے پاس کھڑا ہوں، مسئلہ حل کیا جائے۔
سابق میئر کراچی نے کہا کہ ہمارے ووٹرز جانتے ہیں ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے، تین بڑی جماعتوں اور اداروں سے سوال کرنا چاہیے، بلدیاتی انتخاب کے لیے سپریم کورٹ گئے، الیکشن کمیشن گئے، غلط حلقہ بندیاں کی گئیں، میری یو سی 80 ہزار اور اپنی یوسی 20 ہزار کی بنا رہے ہو، تحریک انصاف اور ن لیگ نے ڈیلیور نہیں کیا، خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ حکومت چھوڑنا آسان کام ہے، عمران خان کو کراچی کی 14 سیٹیں چوری کرکے دی گئی تھیں، مجھے کون چلا رہا ہے اس کو چھوڑیں، ہر جماعت کی مجبوریاں ہیں، ن لیگ، پی ٹی آئی سے پوچھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا جو زوال آرہا ہے اس کی وجوہات کو دیکھنا ہے، ہمارے ووٹ کو ڈسٹرب کرنے کی آج تک کوشش کی جارہی ہے، ہماری سیٹیں چوری کر کے پی ٹی آئی کو دی گئیں، ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو توڑنے کے لیے حلقہ بندیاں کی گئیں، ہم نے تحریک انصاف کو جوائن کیا، اس نے ڈیلیور نہیں کیا، ہم نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے معاہدہ کیا، آج پچھتا رہے ہیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیو ایم کا ووٹ بینک توڑا جا رہا ہے، یہ صرف ایم کیو ایم کی نہیں ساری جماعتوں کی ہار ہے، صرف 8 فیصد لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے نکلے ہیں، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی نے ڈیلیور نہیں کیا۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ کراچی کا مینڈیٹ ہمارے پاس ہے، ایم کیو ایم فارغ نہیں ہو رہی، ایم کیو ایم سے زیادتی ہو رہی ہے، ہمیں اسپیس نہیں دیا جا رہا، مینڈیٹ چرایا جا رہا ہے، توڑا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے خلاف جتنے آپریشن کیے گئے کسی کے خلاف نہیں ہوئے۔
Comments are closed.