کراچی کے علاقے صدر میں گزشتہ روز چینی باشندوں پر حملہ کرنے والے ملزم کے حوالے سے پولیس نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق سڑک پر تھوکنے کے دوران ملزم نے ماسک اتارا جس سے اس کی شکل کیمرے میں ریکارڈ ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صدر میں چینی ڈینٹل کلینک میں فائرنگ کرنے والا دہشت گرد کسی سے رابطے میں تھا، ملزم 32 سال عمر، 5 فٹ 8 انچ قد اور دبلی پتلی جسامت کا داڑھی والا شخص تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم شام 3 بج کر 54 منٹ پر صدر میں کلینک کے پاس پہنچا، 4 بج کر 6 منٹ تک اپ اینڈ ڈاؤن گھومتا رہا، ملزم 4 بج کر 7 منٹ پر ڈینٹل کلینک کے اندر داخل ہوا، کچھ دیر بعد تھوکنے کے لیے باہر نکلا، سڑک پر تھوکنے کے دوران ملزم نے ماسک اتارا جس سے اس کی شکل کیمرے میں ریکارڈ ہوئی۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے کانوں پر موبائل فون کی ہینڈ فری لگا رکھی تھی اور وہ کسی سے مسلسل رابطے میں تھا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم کلینک کے اندر چند منٹ بیٹھا رہا، اس نے 4 بج کر 8 منٹ پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کو واردات کے بعد 4 بج کر 10 منٹ پر کلینک سے نکل کر فرار ہوتے دیکھا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک عینی شاہد کے مطابق ملزم کا ساتھی اسٹارٹ موٹر سائیکل پر ایمپریس مارکیٹ کے سامنے جہانگیر پارک کے گیٹ پر موجود تھا، ملزم بھاگتے ہوئے جمپ لگا کر اس موٹر سائیکل پر بیٹھا، جس کے بعد دونوں ایم اے جناح روڈ کی طرف فرار ہو گئے۔
پولیس کی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ واردات انجام دینے والے ملزم نے بلیو پینٹ شرٹ جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے اس کے ساتھی نے شلوار قمیض اور ماسک پہنا ہوا تھا۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث ملزم نے پہچان سے بچنے کے لیے ریڈ کیپ کے علاوہ اپنے چہرے پر ماسک بھی لگا رکھا تھا۔
گزشتہ روز صدر میں ڈینٹل کلینک پر پیش آئے دہشت گردی کے اس واقعے میں 1 چینی باشندہ ہلاک اور 2 زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے 9 ایم ایم پستول کے 4 خول اور 3 سکے ملے ہیں۔
واردات کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں کالے کپڑے اور لال ٹوپی پہنے شخص کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ڈاکٹر ایچ یو رچرڈ کا ملازم رونالڈ ہلاک ہوا، فائرنگ سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی دہری شہریت ہے۔
ڈینٹل کلینک میں چینی باشندوں پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں ایس ایچ او پریڈی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
Comments are closed.