کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان سحر میں چھت کا حصہ گرنے سے ہلاک ہونے والے 17 سالہ نوجوان کے والد نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا۔
مقتول کے والد مصطفیٰ ہاشمی کا کہنا ہے کہ مالک مکان سے کئی بار چھت کی مرمت کی درخواست کی، وہ ٹالتا رہا اور ہمیں خود ٹھیک کرالینے کا کہا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کی ستائیسویں شب کو اچانک چھت کا حصہ گر گیا، چھت کا حصہ گرنے سے میں خود بھی زخمی ہوا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ستائیسویں شب میں شہادت پر ہم نے صبر کرلیا ہے، ہم کسی طرح کی کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔
اہلخانہ نے کہا کہ گھر میں مرمت کا کافی زیادہ کام تھا، کچھ کام لڑکے کے والد نے کروایا، چھت کی مرمت کے کام کیلئے مالک مکان نے عید کے بعد کا وعدہ کیا تھا۔
پولیس حکام کہنا ہے کہ لڑکے کے اہلخانہ نے خود رابطہ نہیں کیا، ہم اہلخانہ سے رابطے میں ہیں، لڑکے کے گھر والوں کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں۔
حکام نے کہا کہ اگر اہلخانہ چاہیں گے تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Comments are closed.