سندھ ہائی کورٹ نے نامکمل شواہد کی وجہ سے سزائے موت کے خلاف ملزم نذیر احمد کی اپیل منظور کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملزم نذیر کی پھانسی کی سزا کالعدم قرار دے دی اور ملزم کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
وکیلِ صفائی محمد فاروق ایڈووکیٹ نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ زخمی عینی شاہد نے ملزم کو شناخت نہیں کیا، سرکاری گواہوں کے بیانات میں بھی تضاد ہے۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ پولیس نے ذاتی دشمنی پر میرے مؤکل کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے 2018ء میں خیابانِ بخاری پر پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا۔
واضح رہے کہ ملزم کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
Comments are closed.