لاک ڈاؤن اور حکومتی اقدامات سب بے اثر ثابت ہوئے کراچی میں کورونا کیسز کے مثبت آنے کی شرح 21 فیصد سے کم نہ ہوسکی، شہر میں ایک ہفتے میں وائرس 150 زندگیاں نگل گیا، متعدد ویکسی نیشن سینٹرز پر عوام کو ویکسین کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
نو روزہ لاک ڈاؤن، بڑی ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے، بڑے بازار اور مارکیٹیں بند تھیں، کھیلوں کے میدان ویران رہے، لیکن کورونا وائرس آزاد رہا۔
جی ہاں یہ حال ہے کراچی کا جہاں نو روز کے بعد لاک ڈاون تو ختم ہوگیا لیکن کورونا کے مثبت آنے کی شرح کا گراف نیچے نہیں آیا۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق شہر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 21.40 فیصد رہی۔ اس دوران 6 ہزار 331 افراد میں سے 1355 کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
حکام کے مطابق یکم سے سات اگست تک شہر میں مثبت کیسز کی شرح کبھی بھی 20 فیصد سے نیچے نہ آسکی، اس دوران 11 ہزار 946 افراد کورونا کا شکار ہوئے جبکہ ڈیڑھ سو افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
شہر میں 24 گھنٹے کا م کرنے والے بڑے ویکسی نیشن سینٹرز سندھ گورنمنٹ کورنگی نمبر 5، نیوکراچی، لیاری، چلڈرن اسپتال، لیاقت آباد، خالق دینا ہال پر سائینوویک کا پہلا ڈوز موجود نہیں، فائزر ختم اور موڈرنا نایاب ہوگئی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کا دعویٰ ہے کہ جن سینٹرز پر کمی ہے وہاں ویکسین فراہم کررہے ہیں۔
تمام باتیں اپنی جگہ لیکن تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود مثبت کیسز میں کمی نہ آنا کہیں عوام کی لاپرواہی اور ویکسین سے دوری تو نہیں ہے، اسی لیے اب بھی وقت ہے، کورونا کو نا اور ویکسین کو ہاں کہہ کر اپنی اور دوسروں کی زندگی بچائی جاسکتی ہے۔
Comments are closed.