نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کے 1 ہزار 210 مریض تشویش ناک حالت میں موجود ہیں جو بہت زیادہ ہیں، شہر میں اس وائرس سے اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، جبکہ بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کی لہر ملک بھر میں کراچی میں زیادہ ہے۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مرادعلی شاہ کی میزبانی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا کراچی میں اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر، لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان، معاونِ خصوصی خالد منصور، صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سید ناصر حسین شاہ، سید سردار شاہ، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر، سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارا خان، پروفیسر سعید قریشی اور دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس کے شرکاء کو ملک میں کورونا وائرس کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ہم کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے چھٹے ہفتے میں داخل ہو چکے ہیں، ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں کچھ کمی آنے لگی ہے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آزاد جمہوں کشمیر میں کوویڈ عروج پر ہے جہاں 26 فیصد کیسز ہیں، سندھ میں 13 فیصد کورونا کیسز ہیں جبکہ خیبر پختون خوا اور پنجاب میں کیسز کی رفتار سست ہوئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں 21 فیصد کیسز ہیں جن میں 3 فیصد کمی آئی ہے، 67 فیصد کورونا کیسز کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، راولپنڈی اور حیدر آباد سے آ رہے ہیں، تاہم ملک بھر میں کراچی میں کورونا وائرس کی صورتِ حال تشویش ناک ہے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کیئے ہیں، سندھ حکومت نے اپنے ذرائع سے مزید 583 آکسیجن بیڈ اسپتالوں میں لگائے ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ 100 آکسیجن بیڈ جے پی ایم سی، 75 عباسی شہید اسپتال، 100 عید گاہ میٹرنٹی ہوم، 150 ایکسپو سینٹر اور 158 کوویڈ اسپتال میں ہیں۔
شرکائے اجلاس کو بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے نے سندھ حکومت کو 537 مزید آکسیجن بیڈ دیئے ہیں، جبکہ اس وقت سندھ میں مجموعی طور پر 1 ہزار 120 آکیسجن بیڈ موجود ہیں۔
Comments are closed.