علاج کے لیے نجی ادارے کو دی گئی پالتو بلی مبینہ طور پر واپس نہ کرنے کے معاملے میں خاتون وکیل نے ادارے کی مالکن اور دیگر کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کراچی نے ایس ایچ او ملیر کینٹ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 19 اگست کو نجی ادارے کے ملازم کو اپنی پالتو بلی علاج کے لیے دی جس کی ٹانگ پر معمولی سا زخم تھا۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ بلی واپس لینے گئی تو بلی دکھائی گئی اور نہ اندر آنے دیا گیا، 21 اگست کو ادارے کی جانب سے بتایا گیا کہ میری بلی مر گئی ہے۔
درخواست گزار کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلی کی لاش مانگی تو وہ بھی نہیں دی گئی بلکہ دھمکیاں دی گئیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ذمے داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
Comments are closed.