کراچی میں طوفانی بارشوں کے نقصان سے بچاؤ کے لیے دہائیوں پرانے نظام کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں کچھ نئی جدتیں بھی شامل کی جائیں گی۔
اس منصوبے کے تحت شہر کے مختلف مقامات پر ہزار کنوؤں کو ڈھونڈ نکالا گیا ہے جن میں بیشتر برطانوی دور کے ہیں، ان کنوؤں کو شہر کے زیر زمین پانی کی سطح بہتر کرنے اور اربن فلڈنگ سے بچانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
کراچی میں لائنوں سے ٹوٹیوں میں پانی اب شاید کم ہی علاقوں میں میسر ہے جگہ جگہ بورنگ کرانی پڑ رہی ہے۔
شہر میں ایسے کئی علاقے ہیں جہاں سیکڑوں فٹ گہری بورنگ کے باوجود پانی دستیاب نہیں ہوتا، ایسے میں اگر یہ تجربہ کامیاب ہو گیا تو شہری ایک غیر معمولی تبدیلی دیکھیں گے۔
اس غیر روایتی طریقے کے تحت کراچی کو مکمل طور پر برساتی پانی کی تباہی سے بچانے کے لیے ہر ضلع میں ایک ہزار یعنی 7 اضلاع میں 7 ہزار کنویں اور ہر کنویں کی گنجائش 20 لاکھ گیلن ہو گی۔
ماہرین کے مطابق اس طرح نہ صرف زیر زمین پانی کا لیول اور پانی بہتر ہو گا بلکہ طوفانی بارشوں سے ہونے والا نقصان بھی کم ہوجائے گا۔
Comments are closed.