امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کراچی میں اتنی سی بارش میں ان کا پورا نظام بےنقاب ہو گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کل شہر کے تھوڑے سے حصے میں بارش ہوئی، اتنی سی بارش نے تمام دعوؤں کی نفی کر دی۔
انہوں نے کہا کہ پوچھتے ہیں کہ وہ اربوں روپے کے فنڈ کہاں لگے ہیں، میئر پچھلے سال ایڈمنسٹریٹر رہ چکے ہیں، کرپشن اور لوٹ مار کے سوا ان کا کوئی کام نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ دو سو لوگوں کی گنجائش میں ایک ہزار لوگ رہیں گے تو مسئلہ ہو گا، جب تک ٹاؤن چیئرمین بااختیار نہیں ہوں گے تو کام کیسے ہو گا؟ ٹاؤن چیئرمین کو سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا اختیار نہیں دیا گیا تو صفائی کیسے ہو گی؟
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اب مزید کہا جا رہا ہے کہ 6 ماہ تک فنڈ جاری نہیں کیا جائے گا، میئر کے الیکشن سے قبل ہی ایڈمنسٹریٹر کراچی سے بجٹ پاس کرایا گیا، میئر کراچی کونسل کا اجلاس بلا کر بجٹ پر بحث کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ نے جو بات کی وزیرِ اعظم اس کا نوٹس لیں، وزیر داخلہ کے بیان پر شہباز شریف کو خط لکھ رہے ہیں، مردم شماری میں کراچی کی صحیح گنتی نہیں ہوئی، اس مردم شماری سے کراچی والوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شفاف مردم شماری کے بعد حلقہ بندی کرائی جائیں اس کے بعد الیکشن ہو، جعلی مردم شماری پر اگر الیکشن ہوا تو یہ کراچی والوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ عوام کو نمائندگی سے محروم رکھنا کسی جرم سے کم نہیں، پیپلز پارٹی سب کچھ کرنے کے باوجود بھی 3 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل نہ کر سکی، مردم شماری کراچی کے لیے اہم ترین مسئلہ ہے، مردم شماری کے نتائج سامنے نہیں آرہے ہیں، سب ماضی میں کہتے رہے کہ نئی مردم شماری پر الیکشن ہوں گے۔
Comments are closed.