سندھ حکومت کے ترجمان، مشیرِ قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میرا شہر ہے اس کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا، میں نے اسی شہر میں پرورش پائی ہے، یہاں کے مسائل حل کرنا میرا مشن ہے۔
سندھ حکومت کے ترجمان، مشیرِ قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بارش شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں شاہراہِ فیصل، محمود آباد، ڈرگ روڈ، شاہ فیصل کالونی، ملیر ہالٹ، گلشنِ اقبال، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، سہراب گوٹھ، گجر نالہ، ناظم آباد، نارتھ کراچی، ماڑی پور، صدر، برنس روڈ، کورنگی روڈ، کالا پل، اختر کالونی، کلفٹن، گزری سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں بارش کے بعد نکاسی آب کا جائزہ لیا۔
کے ایم سی، ڈپٹی کمشنرز، واٹر بورڈ اور ڈی ایم سی کے حکام کی جانب سے انہیں بریفنگ دی گئی۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نکاسی آب، نالوں کی صفائی، شاہراہوں پر ٹریفک پولیس اور بلدیاتی عملے کی موجود گی پر اطمینان کا اظہار کیا، لیاقت آباد اور گجر نالے پر انہوں نے شہریوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل دریافت کیئے۔
اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان، مشیرِ قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی نے کہا کہ گورنر سندھ کہتے ہیں کہ سیاست کرنا غلط بات ہے کہ تو حلف سے پہلے وہ خود بھی سیاستدان تھے پی ٹی آئی والوں کی عجیب منطق ہے، جب کچھ اچھا ہوتا ہے تو اپنے کھاتے میں ڈالتے ہیں اور کچھ بُرا ہو جائے تو اس کا ذمے دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہیں، یہ دہرا معیار نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع شرقی سمیت کراچی کے کئی علاقوں میں بارش اور اس کے بعد کی صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے، صورتِ حال کنٹرول میں ہے، میں کورنگی، ایئر پورٹ، گلستانِ جوہر بھی گیا، اردو سائنس کالج کے علاقے میں کچھ جگہ پانی دیکھا، وہ صاف کیا جا رہا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج بارش کی پیش گوئی نہیں تھی، آج جب بارش ہوئی تو کئی گھنٹے مسلسل ہوئی ہے، سندھ حکومت نے پہلے سے ذمے داری محسوس کی تھی، شہری اداروں نے مل کر اچھے طریقے سے تیاری کی تھی، سڑکوں پر ہر ادارے کا عملہ نظر آیا جس نے شہریوں کو ریلیف دیا، عوام کو بارش کے باعث ہونے والی پریشانی سے نکالنا ہمارا فرض ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب کا احترام کرتا ہوں، وہ صبح سے کہیں نکلے نہیں، ان کو بات کرنے سے اجتناب کرنا چاہیئے، میں 7 مہینے پہلے ماڑی پور کی سڑک بنوا رہا تھا، یہ میرا شہر ہے، اس کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کروں گا، اسی شہر کی یونیورسٹی سے میں نے بی کام کیا ہے، یہیں پرورش پائی ہے، یہاں میرے لیے کچھ نیا نہیں ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گورنر صاحب کہہ رہے ہیں کہ سیاست کرنا غلط ہے، گورنر صاحب بھی حلف سے پہلے سیاستدان تھے، پہلے 162 کا اعلان ہوا پھر 1100 ارب کا اعلان ہوا، گرین لائن بھی شروع نہیں ہوئی، اس منصوبے کا 80 فیصد کام ہو چکا تھا، پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، کراچی سمیت ملکی عوام کو مسائل کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں عوام اور اس شہر کی خدمت کروں گا، عجیب بات ہے کہ جب کچھ اچھا ہوتا ہے تو یہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے کیا ہے، برا ہوتا ہے تو صوبائی حکومت پر ڈال دیتے ہیں۔
ایک سوال پر سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ کراچی کے اندر 550 نالے ہیں، سندھ حکومت نے کے ایم سی کو فنڈز دیئے ہیں، ہم اپنا کام کر رہے ہیں، صرف 2 بڑے نالے این ڈی ایم اے صاف کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں شہر میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے بعد ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشی افراد نے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب سے رابطہ کیا، مکینوں نے اپنے علاقوں میں نکاسی آب کی صورتِ حال سے آگاہ کیا۔
شہریوں کی شکایات کے ازالے اور مجموعی صورتِ حال پر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام سے رابطہ کیا اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
مشیرِ قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی سندھ نے اس موقع پر کہا کہ شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے مل کر چلنے کو تیار ہیں، سی بی سی حکام کو جو مدد درکار ہو گی، وہ سندھ حکومت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
Comments are closed.