کراچی کے اولڈ سٹی ایریا، بھیم پورہ سے منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا نوجوان کراچی کی لانڈھی جیل میں پراسرار طور پر ہلاک ہو گیا۔
جناح آباد کے رہائشی اکرم بلوچ کے مطابق ان کے بھتیجے صابر اشرف کو نیپیئر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
نیپیئر پولیس کے مطابق صابر ولد اشرف کو 3 اگست کی صبح سالار کمپاؤنڈ میں پولیس چوکی کے قریب مشتبہ دیکھ کر تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 60 گرام ہیروئن پر مشتمل 3 تھیلیاں برآمد ہوئی تھیں، جس پر اسے گرفتار کر کے ایف آئی آر نمبر 216/22 درج کی گئی تھی۔
بعد ازاں ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر لانڈھی جیل بھیج دیا گیا تھا اور اس کے خلاف مقامی عدالت میں مقدمہ زیرِ سماعت تھا۔
اکرم بلوچ کے مطابق بدھ کو انہیں پولیس کی جانب سے صابر کی لاش کی جناح اسپتال میں موجودگی کی اطلاع دی گئی۔
اکرم بلوچ نے بتایا ہے کہ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ صابر کی موت مبینہ طور پر کثرتِ نشہ سے ہوئی ہے۔
لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے سپرنٹنڈنٹ محمد ارشد کے مطابق قیدی صابر نشے کا عادی تھا۔
اتوار 16 اکتوبر کو اس کی طبیعت خراب ہو گئی تھی جس پر اسے جناح اسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔
سپرنٹنڈنٹ جیل کے مطابق اسپتال میں علاج کے دوران صابر کی موت واقع ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ قانونی طور پر دفعہ 176 کے تحت مجسٹریٹ کی نگرانی میں لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے، جس کی حتمی رپورٹ آنے پر ہی موت کی وجہ سامنے آ سکے گی۔
Comments are closed.