پیر21؍ربیع الثانی 1445ھ6؍نومبر2023ء

کراچی: ضمنی بلدیاتی انتخابات کا معرکہ پی پی کے نام، مرتضیٰ وہاب بھی کامیاب، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے صدر یو سی 13 سے  چیئرمین کا الیکشن جیت لیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے کراچی کے ضمنی بلدیاتی انتخابات کا معرکہ پھر اپنے نام کرلیا۔ کراچی کی 10 میں سے 6 نشستیں لے کر پیپلز پارٹی سب سے آگے رہی، جماعت اسلامی 2 پی ٹی آئی اور آزاد امیدوار ایک ایک نشست پر کامیاب ہوئے۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے ضمنی بلدیاتی انتخاب میں چیئرمین کی تینوں نشستیں اپنے نام کیں، ضلع جنوبی صدر یو سی 13سے پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب نے 3949 جبکہ کیماڑی ماڑی پور یو سی 3 سے پیپلز پارٹی کے ہی سیف اللّٰہ نے 5466 ووٹ لے کر جیت کا جشن منایا۔

ملیر گڈاپ یو سی 7 سے پی پی چیئرمین امیدوار سلمان عبداللّٰہ مراد اور وائس چیئرمین محمد سلیم میمن نے 9932 ووٹ کے ساتھ حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا، ضلع جنوبی صدر یوسی 12میں پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین کے امیدوار حامد حسین 3248 ووٹ کے ساتھ سب سے آگے رہے۔

 دوسری جانب جماعت اسلامی نے ضلع وسطی ناظم آباد یوسی 5 کا وارڈ 3 اور ضلع شرقی جناح ٹاؤن یوسی 6 کا وارڈ 4 جیت لیا۔

 ملیر غازی داؤد بروہی یو سی 2 وارڈ 3 آزاد امیدوار محمد عمر کے نام رہا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین امیدوار منصور احمد نے ضلع جنوبی صدر یو سی 6 کی نشست پر فتح سمیٹی۔

خیال رہے کہ مرتضیٰ وہاب ابراہیم حیدری کے حلقے سے بھی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔

حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار آگے رہے، کراچی میں مرتضیٰ وہاب کی جیت کے بعد پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جشن منایا۔

کراچی میں 3 یونین کونسلز کے چیئرمین/ وائس چیئرمین اور 3 جنرل کونسلرز کے ضمنی بلدیاتی انتخاب کےلیے پولنگ ہوئی۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب  نے صدر ٹاؤن میں یو سی 13 جبکہ ڈپٹی میئر سلمان عبداللّٰہ مراد نے گڈاپ ٹاؤن کی یو سی 7 سے چیئرمین کا ضمنی الیکشن لڑا۔

ضلع ملیر، ضلع کیماڑی، ضلع جنوبی میں چیئرمین کی نشستوں پر انتخابات ہوئے جبکہ ضلع ملیر اور ضلع جنوبی میں وائس چیئرمین کی نشستوں پر بھی پولنگ ہوئی۔

کراچی کے ضلع ملیر، ضلع شرقی اور ضلع وسطی میں وارڈ ممبران کی نشستوں پر انتخابات ہوئے، ضلع جنوبی صدر ٹاؤن یوسی 13 سے چیئرمین کی نشست کے لیے 7 امیدوار مد مقابل تھے۔

121 پولنگ اسٹیشن میں سے 42 کو انتہائی حساس اور 79 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ ضلع ملیر میں 46، ضلع شرقی میں 3، ضلع کیماڑی میں 17، ضلع وسطی میں 7 اور ضلع جنوبی میں 48 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.