کراچی کے علاقے شیر شاہ میں نالے پر قائم نجی بینک کی برانچ میں دھماکے کی تحقیقات کے لیے ایس پی سائٹ اور دیگر پولیس افسران جائے وقوع پر موجود ہیں۔
ترجمان پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت کی جانچ کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کر لیاگیا ہے، ابتدائی طور پر دھماکا بظاہر نالے میں گیس بھر جانے سے ہوا ہے۔
ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو شیر شاہ میں پراچہ چوک پر ہونے والے دھماکے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انکوائری میں پولیس کے افسران کو شامل کیا جائے گا تاکہ ہر پہلو سے تفتیش ہو سکے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے سیکریٹری صحت کو سول اسپتال میں زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فوری دینےکی ہدایات کی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے انتظامیہ کو اسپتال اور جائے وقوع پر پہنچ کر متاثرین کی مدد کرنے کی بھی ہدایات کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے شیر شاہ میں پراچہ چوک کے قریب ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 12 ہی زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان سب کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
Comments are closed.