کراچی کی شارعِ فیصل پر گزشتہ روز شیر آ جانے کے واقعے کا مقدمہ محکمۂ وائلڈ لائف نے 5 افراد کے خلاف درج کر لیا گیا جبکہ شیر کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق شام پونے 7 بجے اطلاع ملی کہ شارعِ فیصل پر شیر گھوم رہا ہے، پہنچے تو پتہ چلا کہ شیر بلڈنگ کی پارکنگ میں ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر شیر کو پکڑ کر کراچی چڑیا گھر منتقل کیا گیا، جبکہ اس موقع پر گاڑی میں موجود کچھوے کو بھی تحویل میں لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمۂ وائلڈ لائف نے شیر کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ شیر کو بڑی مشکل سے پکڑا ہے، جسے حفاظتی انتظامات کے باعث عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر کو اس وقت کراچی چڑیا گھر میں رکھا گیا ہے، جبکہ عدالت کو شیر کے پیش نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے قبل پکڑے گئے بندروں کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا تو بندر کا ایک بچہ بھاگ گیا تھا جس پر بھاگنے والے بندر کے بچے کو 24 گھنٹے بعد قابو کیا جا سکا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی شارعِ فیصل پر عائشہ باوانی اسکول کے قریب منگل کی شام ایک شیر سڑک پر آ گیا تھا جسے دیکھ کر شہری خوفزدہ ہوگئے تھے جبکہ سڑک پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی تھیں۔
Comments are closed.