بے پناہ مہنگائی سے المیے جنم لینے لگے، کراچی میں مفت راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی، 3 بچوں اور 9 خواتین پیروں تلے کچل کر جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوش ہوگئے، 15 زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
واقعہ سائٹ کے علاقے میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری کی جانب سے مفت راشن کے اعلان پر سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے، ضرورت اتنی شدید اور بے صبری اتنی زیادہ تھی کہ فیکٹری کا گیٹ کھلتے ہی مرد، عورتیں اور بچے اندھا دھند اندر کی جانب دوڑے جس سے المناک حادثہ ہوگیا۔
انتظامیہ نے فیکٹری سیل کردی، پولیس نے فیکٹری کے منیجر سمیت 7 افراد کو حراست میں لے لیا۔
المناک واقعہ کراچی کے صنعتی ایریا سائٹ میں نورس چورنگی کے قریب پیش آیا، جہاں ایک فیکٹری نے لوگوں میں مفت راشن اور زکوۃ بانٹنے کا اعلان کیا تھا۔
موجودہ مہنگائی نے لوگوں کی آمدنی اتنی محدود اور مسائل اتنے لامحدود کردیے ہیں کہ سیکڑوں لوگ فیکٹری کے گیٹ پر جمع ہوگئے، ان میں مرد اور خواتین ہی نہیں، بڑی تعداد میں بچے بھی شامل تھے، فیکٹری کا گیٹ کھلتے ہی لوگوں کا ریلہ اندھادھند اندر داخل ہوا، اسی دوران وہاں موجود پائپ پھٹنے سے ہر طرف پانی پھیلا تو بھگدڑ مچ گئی، جس کے باعث تین بچے اور نو خواتین جاں بحق جبکہ متعدد افراد بے ہوش ہوگئے۔ بھگدڑ کے باعث قریبی نالے کی دیوار بھی ٹوٹی اور کئی لوگ اس میں جاگرے۔
15 سے زائد زخمیوں میں سے 6 کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیماڑی مختار علی ابڑو کا بتانا ہے کہ فیکٹری مالکان نے راشن کی تقسیم کے حوالے سے انتظامیہ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔
واقعہ کی انکوائری ایس پی سائٹ مغیث ہاشمی کو دے دی گئی جن کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد فیکٹری مالکان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.