کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے کیس کے ملزم غلام عباس کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم غلام عباس کی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق زیادتی ثابت نہیں ہو سکی ہے۔
دورانِ سماعت متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کے کپڑے لینے گئی تھی، واپسی پر رکشے میں آ رہی تھی کہ ملزم نے رکشے سے اتار کر ساتھیوں کے ہمراہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ سائٹ سپر ہائی وے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے مؤکل کے خلاف مخالفین نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا تھا۔
ملزم کے وکیل نے بتایا کہ ملزم کو مدعیہ کی نشاندہی پر 29 مئی 2022 ء کو گرفتار کیا گیا تھا، عدالت نے ملزم کا میڈیکل اور ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا تھا۔
ملزم کے وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم اور مدعیہ کا میڈیکل کرا کر ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تو رپورٹ منفی آئی۔
Comments are closed.