کراچی میں رواں برس 4 جنوری کو ملیر کینٹ سے اغواء ہونے والا والدین کا اکلوتا بیٹا اور میٹرک کا طالب علم قتل کر دیا گیا۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مرینہ کلب کے قریب سمندر سے ملنے والی لاش کی شناخت 55 دن بعد نجف بلوچ کے نام سے ہو گئی۔
لاش سے حاصل کیا جانے والا ڈی این اے 6 جنوری کو کاٹھور سے ملنے والی نجف بلوچ کی گاڑی سے ملنے والے خون سے میچ کر گیا۔
17 جنوری کو ملنے والی لاش لاوارث قرار دے کر چھیپا قبرستان میں دفن کر دی گئی تھی۔
مقتول نجف نے 50 لاکھ روپے غلام نبی نامی شخص کے پاس پراپرٹی میں انویسٹ کیے تھے۔
واقعے کا مقدمہ ملیر کینٹ تھانے میں درج کیا گیا تھا، ملزم تاحال مفرور ہے۔
عدالت نے چھیپا قبرستان میں دفن کی گئی مقتول نجف کی لاش نکال کر ورثاء کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
Comments are closed.