اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کراچی بلدیاتی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جب کہ ایک ریٹرننگ افسر کو برطرف کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی۔ جماعت اسلامی کے وکلا نے کہا کہ ہماری جیت ہار میں تبدیل کی گئی، ہمیں دوبارہ گنتی کے نتائج قبول نہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن بلوچستان نے کہا کہ بے قاعدگی میں ملوث کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے، جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے یونین کونسل 7 سلطان آباد کیماڑی کے ریٹرننگ افسر کو ملازمت سے برطرف کردیا۔
آر او کیخلاف انکوائری کےلیے صوبائی الیکشن کمشنر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کرکے اسے فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔ کمیٹی آر او کے کردار کا جائزہ لے گی اور انتخابی دھاندلی سے متعلق شواہد اکٹھے کرے گی۔ ریٹرننگ افسر کے خلاف تادیبی اور فوجداری کارروائی سے متعلق سفارشات مرتب کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن نے ریجنل الیکشن کمشنر کو نیا آر او مقرر کردیا جو تمام امیدواروں کے بیانات قلمبند کرے گا اور 7 دن میں نتائج فراہم کرے گا۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سماعت کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ یوسیز پہ ضمنی انتخاب نہیں ہوا جو الیکشن کمیشن کیلئے سوالیہ نشان ہے، الیکشن کمیشن کس کے کہنے پر الیکشن نہیں کروارہا، اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن پر اثر انداز ہورہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جعلی فارم 11 بنانا شروع کردیے، الیکشن کمیشن اس کا فارنزک آڈٹ کروائے، دو مہینے بعد بھی الیکشن کمیشن میں انصاف نہیں مل سکا، ووٹس کے بیگز کھلے ہوئے ہیں اور ڈبل اسٹیمپ لگی ہیں، صرف جماعت اسلامی کے ووٹ کو خراب کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوری طور پر گیارہ یوسیز کا انتخاب کرائیں، الیکشن کمیشن کی ساکھ تباہ ہورہی ہے ، یہ الیکشن کمیشن کیلئے ٹیسٹ کیس ہے ، وہ دباؤ میں آئے بغیر فیصلہ کرے، ورنہ کراچی کی دس بڑی شاہراہوں پہ احتجاج کرینگے۔
Comments are closed.