جمعرات 23؍شعبان المعظم 1444ھ16؍مارچ 2023ء

عمران خان نے گرفتاری کے بجائے کارکنوں کو پھر زمان پارک بلالیا

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گرفتاری دینے کی بجائے کارکنوں کو پھر سے زمان پارک بلا لیا۔

عمران خان نے اپنے تازہ ترین وڈیو بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے 18 مارچ کو عدالت میں پیشی کے لیے انڈر ٹیکنگ دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شیورٹی انڈرٹیکنگ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر اشتیاق اے خان کےحوالے کیا ہے مگر ڈی آئی جی نے اُن سے ملاقات ہی نہیں کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے موجودہ اقدامات اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈر ٹیکنگ کے بعد پولیس کے پاس کارروائی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ لندن پلان میں معاہدہ ہوا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالنا ہے۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ جیل جانے کے لیے تیار ہوں پتہ نہیں کہ جیل میں کیا ہوگا، حکومت کا مقصد الیکشن سے پہلے مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے استثنیٰ کی دائر کی گئی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال کر دیے تھے۔

آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے ڈی آئی جی سیشن جج کے احکامات پر عمل درآمد کرانے لاہور آئے ہیں، طوفان بدتمیزی جاری رہتا ہے تو پولیس ان سب کو گرفتار کرے گی اور مقدمات درج کیےجائیں گے۔

عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ 18 مارچ کو عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، پولیس کا کام ہے کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کرے۔

عدالتی حکمنانے کے بعد گزشتہ روز عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک میں شو ڈاؤن ہوا، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے، مارو مارو کے نعرے لگائے، کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 23 پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.