کراچی میں بلدیاتی الیکشن تیسری بار ملتوی ہوگئے ہیں، اس دوران انتخابی عمل کا حصہ بننے کے انتظار میں 12 امیدوار جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے صوبائی اور وفاقی حکومت کی طرف سے عملے کی عدم فراہمی کے باعث گزشتہ روز کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا عمل تیسری بار ملتوی کردیا۔
تاہم اس دوران کراچی کے مختلف اضلاع کی یونین کمیٹیز سے انتخابات میں چیئرمین، وائس چیئرمین سمیت وارڈ کونسلرز کے 12 امیدوار انتقال کر گئے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ پر تاریخ آتی رہی اور انتخابات ملتوی ہوتے رہے جبکہ اس دوران کراچی کے مختلف اضلاع کی یونین کمیٹیز کےلیے چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسلر کی نشستوں پر حصہ لینے والے 12 امیدوار دنیا سے چل بسے۔
بلدیاتی انتخابات کی بدلتی ہوئی تاریخوں کے دوران ضلع کورنگی کی یونین کمیٹیز سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے 2 امیدوار انتقال کرگئے ، ضلع غربی کی یو سی سے چیئرمین کی نشست کا ایک امیدوار بھی اس دوران چل بسا۔
ضلع وسطی کی بھی یونین کمیٹیز کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے 2 امیدوار جہان فانی سے کوچ کر گئے جبکہ ضلع کیماڑی، ملیر، کورنگی اور شرقی سے یوسیز کے 7 جنرل کونسلر کے امیدوار بھی بلدیاتی انتخابات کے تاریخوں کے دوران زندگی کی بازی ہار گئے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن بیلٹ پیپرز اور سیاہی پر اخراجات کرچکا تاخیر کی صورت میں سیاہی خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی تاخیر سے اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔
سیاسی جماعتوں کا موقف ہے کہ چندے سے کارکنان الیکشن کی تیاریوں کے اخراجات کرتے ہیں، ملتوی ہونے سے دوبارہ اخراجات کا دباؤ ہوگا۔
Comments are closed.