کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کو خبردار کرتے ہوئے ’جیب کتروں سے ہوشیار رہیں، مسافر اپنے سامان کی خود حفاظت کریں،‘ کے اعلان پر مبنی لگے بینرز شدید عوامی ردعمل کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اتار لیے۔
سوشل میڈیا پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ بینرز سیکیورٹی سسٹم کی کمزوری کو نمایاں کر رہے ہیں۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مختلف مقامات پر آویزاں بینرز کے ذریعے مسافروں اور ایئرپورٹ آنے والے افراد کو پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ وہ جیب کتروں سے ہوشیار رہیں اور مسافر اپنے سامان کی خود حفاظت کریں۔
بینرز پر درج ان جملوں کو سوشل میڈیا پر مضحکہ خیز قرار دیا گیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ بینرز جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا بدترین تعارف ہیں اور سیکیورٹی سسٹم کی کمزوری کو نمایاں کر رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن حکام مسافروں کی مہمان نوازی اور حفاظت کے بجائے اس قسم کے جملے لکھ کر بری الزمہ ہوگئے۔
ادھر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اب یہ بینرز ہٹالیے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حج پروازوں کے دوران ایئرپورٹس پر رش کی وجہ سے یہ بینز آویزں کیے گئے تھے۔
Comments are closed.