امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی اپنا حق خود لے گا، جن 11 نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے وہاں بھی سیٹیں جیتیں گے، انہوں نے علی زیدی کی گرفتاری کی بھی مذمت کی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں کراچی کی مردم شماری کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کابینہ نے جعلی اور فراڈ مردم شماری کی منظوری دی۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی میں مردم شماری درست نہیں ہو رہی، کئی جگہوں پر تو مردم شماری کا عملہ ہی نہیں پہنچا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ مردم شماری کا عملہ تربیت یافتہ نہیں ہے، عملے کو مردم شماری کے لیے جو ٹیبلیٹ دیےگئے ہیں ان میں مکمل معلومات بھی دستیاب نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ شہر میں سندھی، پنجابی، پٹھان اور برمی جو بھی ہو اسے گِنا جائے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ گلستانِ جوہر میں کئی جگہ مردم شماری کا عملہ نہیں پہنچا، ایک دو بلاکس میں آ کر باقی گھر خود اندازے سے بھرے جا رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ جنہیں گنا گیا ہے اُنہیں معلوم ہونا چاہیے کہ کیسے گِنا گیا ہے، ہم حکومت سے کوئی خیرات نہیں مانگ رہے، بس اتنا کہہ رہے ہیں کہ شہر کی آبادی کی گنتی صحیح سے کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے سوال کیا کہ ہم اور آپ اگر دیکھنا چاہیں کہ ہمیں گنا گیا یا نہیں تو وہ کیسے دیکھیں؟ اگر کراچی کی آبادی کو صحیح سے گِنا جائے تو اس ایک شہر کی آبادی پورے صوبہ سندھ کی آدھی آبادی ہو گی، یہاں تک کہ شہر ی درست مردم شماری کے بعد اِدھر سے وزیرِ اعلیٰ منتخب کیا جا سکتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم حکومت میں ہے تو مردم شماری کی ایس او پیز میں اس کا کیا کردار ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کو یہ لوگ گوٹھ بنانا چاہتے ہیں، شہر میں جماعتِ اسلامی کے سب سے زیادہ ووٹ ہیں، پہلے یہ حلقہ بندیوں میں مسئلہ کرتے ہیں، پھر مرضی کے نتائج دیتے ہیں، ضمنی انتخابات میں بھی دوبارہ گنتی میں ہماری کئی نشستیں کم کی گئی ہیں۔
اُنہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ شہباز شریف اور احسن اقبال کو بتانا ہوگا کراچی دشمنی کیوں ہے؟ وہ کراچی آ کر پسند کی پارٹی سے مل کر چلے جاتے ہیں، اسی پسند کی پارٹی نے کراچی کو تباہ کیا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ ضمنی انتخابات سے فرار اختیار کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات کے حوالے سے خط لکھا ہے، مردم شماری میں ایک ماہ کی توسیع کی جائے۔
حافظ نعیم نے بتایا کہ گورنر سندھ نے احسن اقبال کو خط لکھا ہے، انہیں اپنے عہدے کے حساب سے مزید سنجیدہ کوشش کرنی ہوگی۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی کوئی جزیرہ نہیں، کراچی بولے گا اور اپنا حق لے گا، 11 نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے، وہاں بھی ہم سیٹیں جیتیں گے، جہاں نوٹیفکشن جاری ہوئے ہیں ان نشستوں پر بھی جدوجہد کریں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے بتایا کہ سراج الحق تمام سیاستدان سے ملاقات کر رہے ہیں، اس وقت ملک کی صورتِ حال بہت خراب ہے، سیاسی انتقامی کارروائیاں نہیں ہونی چاہیے، علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کل پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، آٹے کی اسکیمز تو نکالی جاتی ہے لیکن عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملتا، حکومت میں ایک طبقہ ایسا ہے جسے پیٹرول بجلی فری ملتی ہے، حکومت کے افسران کے مراعات کم کی جائیں، بڑی بڑی پارٹیاں ہیں جو عوام کے مسائل پر نہیں بول رہیں، آپ آدھے سندھ کو کیسے نظر انداز کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگا رہے، غریب پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔
Comments are closed.