منگل 7؍شعبان المعظم 1444ھ28؍فروری 2023ء

کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 سال بعد 2 مجرمان کو سزا سنادی

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 12 سال بعد سہیل عرف منا اور شکیل برگر کے خلاف مقدمات کا فیصلہ سنادیا۔

کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سہیل عرف منا اور شکیل برگر پر قتل، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور غیر قانونی اسلحے کے جرائم ثابت ہونے پر سزا سنائی ہے۔

کوئٹہ میں خواجہ سراؤں کے رات 12 بجے کے بعد گھر سے نکلنے پر پابندی لگادی گئی۔

عدالت نے سہیل عرف کالا منا کو مجموعی طور پر 78 جبکہ شکیل برگر کو مجموعی طور پر 71 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

کراچی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سہیل عرف کالا منا اور شکیل عرف برگر کو 2، 2 بار عمر قید کی سزا سنائی۔

دونوں مجرمان پر پولیس مقابلے، اقدام قتل اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا الزام ثابت ہونے پر 37 سال مزید قید کی سزا سنائی گئی۔

عدالت نے دونوں مجرمان پر 5، 5 لاکھ روپے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں صحافیوں پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

عدالتی فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس مقابلے کے مفرور ملزمان عاصم لمبا، ارشاد کنٹاپ، وحید گنجا اور عمران ماموں کو گرفتار نہیں کرسکی۔

ملزمان پر حاجی فیروز خان کے بیٹے اخلاص خان اور اس کے ڈرائیور امان اللّٰہ کو قتل کرنے کا الزام تھا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے 15 اگست 2011 میں سوک سینٹر کے قریب مقتولین کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی۔

ملزمان کو 16 ستمبر 2011 کو لیاقت آباد سی ون ایریا سے گرفتار کیا گیا تھا، دونوں ملزمان کا تعلق سیاسی جماعت ہے۔

ملزم سہیل عرف کالا منا واٹر بورڈ کا ملازم تھا اور این آر او کے تحت کیسز ختم کرواچکا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.