بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی اسٹریٹ کرائم، پولیس اور CPLC ڈیٹا میں بڑا فرق

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے پولیس اور سی پی ایل سی کے اعداد و شمار میں زمین آسمان کا فرق سامنے آ گیا۔

شہرِ قائد میں پولیس اور سی پی ایل سی کے اسٹریٹ کرائم ڈیٹا میں 50 ہزار کا واضح فرق دیکھنے میں آیا ہے۔

کراچی میں شہری پولیس میں رپورٹ کرانے سے گریز کرتے ہوئے سی پی ایل سی میں واردات سے متعلق رپورٹ کراتے ہیں۔

پولیس ڈیٹا کے مطابق کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائم کی 20 ہزار 400 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ سی پی ایل سی میں اسٹریٹ کرائم کی رواں سال 79 ہزار 500 وارداتیں درج کرائی گئیں۔

پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں 118 گاڑیاں چھینی اور 1451 چوری کی گئیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 3242 موٹرسائیکلیں چھینی اور 34672 چوری کی گئیں، سارے واقعات کے 25 ہزار 328 مقدمات درج کیے گئے۔

کراچی میں شہریوں کو اسٹریٹ کرائم نے خوف و دہشت میں دھکیل دیا، یہاں مزاحمت پر لوگوں کو موت کے گھاٹ بھی اتار دیا جاتا ہے۔

سی پی ایل سی کے مطابق کراچی میں موبائل چھیننے کے 22 ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے، موٹرسائیکل چوری کے 34 ہزار سے زائد اور چھینے جانے کے ساڑھے 3 ہزار سے زائد واقعات ہوئے۔

شہر میں گاڑیوں کی چوری کے 19 ہزار سے زائد اور چھیننے کے 1300 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔

مجموعی طور پر پولیس اور سی پی ایل سی کے اعداد و شمار میں 50 ہزار سے زائد کا فرق سامنے آیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.