کراچی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی سیلاب متاثرہ بیوہ ماں کی بیٹی ہے۔
بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں بیوہ ہوں اور سیلاب کی وجہ سے 6 بچوں سمیت کراچی آئی ہوں۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں سیلاب متاثرہ بچی سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئیں، واقعے کا مقدمہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں بوٹ بیسن تھانے میں درج کرلیا گیا۔
بچی کی والدہ نے بتایا کہ اسے اس کی بیٹی نے بتایا کہ ملزمان ہوٹل کے باہر کار میں زبردستی لے کر گئے، بچی کے مطابق ملزمان نے نا معلوم مقام پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دو کار سوار ملزمان نے بچی کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی کی سربراہی ایس ایس پی ساؤتھ کریں گے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کمیٹی واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کی نشاندہی کرے گی، تفتیش کے دوران اب تک 5 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزمان کی تلاش جاری ہے، انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس کو واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کردی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات نا قابل برداشت ہیں۔
Comments are closed.