کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ ماہ اکرم ابڑو اور شہریار ابڑو کو قتل کیے جانے والے کیس کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے قتل کے نامزد ملزمان کے خلاف مزید شواہد حاصل کر لیے ہیں۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق زبیر شاہوانی اپنے 2 محافظوں ثناء اللہ اور مجیب کے ساتھ 23 جولائی کو کراچی آیا تھا۔
حکام کے مطابق واردات کے روز ثناء اللہ اور مجیب موٹرسائیکل پر 11 بجکر 35 منٹ پر زبیر شاہوانی کے فلیٹ سے نکلے۔
تحقیقاتی ٹیم نے حملہ آوروں کے فلیٹ سے نکلنے کی ویڈیوز بھی حاصل کرلی ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم کے مطابق واردات کے بعد موٹرسائیکل سوار ملزمان واپس فلیٹ پر آئے اور کپڑے تبدیل کیے جنہیں اور دیگر اشیا کو پولیس نے فلیٹ کی تلاشی کے دوران برآمد کرلیا ہے۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق اکرم ابڑو پر فائرنگ کا واقعہ 11 بج کر 53 منٹ پر پیش آیا۔
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف ڈیفنس تھانے میں گزشتہ روز مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 26 جولائی کو ایم پی اے اسلم ابڑو کے بھائی، اکرم ابڑو اور اِن کے بیٹے شہریار کو ڈیفنس میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
Comments are closed.