کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کا شہید ہونے والا اہلکار قربان ابڑو پولیس کی موبائل سے 10 سے 15 قدم کے فاصلے پر کھڑا تھا، واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا ہے یا پھر پولیس پر حملہ اس کی تفتیش کی جارہی ہے۔
شادمان ٹاؤن میں نامعلوم ملزمان کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے اہلکار قربان ابڑو کو فائرنگ کرکے شہید کرنے کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا ہے یا پولیس پر حملہ اسکی تفتیش جاری ہے، شہید اہلکار اینٹی اینکروچمنٹ پولیس کی موبائل سے 10سے 15 قدم کے فاصلے پر کھڑا تھا۔
موبائل میں شہید اہلکار سمیت اینٹی انکروچمنٹ فورس کے 4 اہلکار تھے جن میں 2 اہلکار باوردی جبکہ 2 سادہ لباس تھے۔
شہید اہلکار قربان ابڑو سادہ لباس میں پولیس موبائل سے 10 سے 15 قدم کے فاصلے پر تھا، ہوسکتا ہے ملزمان نے قربان ابڑو کو شہری سمجھ کر لوٹنے کی کوشش کی ہو۔
واقعہ کے بعد سے شہید اہلکار قربان کا موبائل فون غائب ہے، ملزمان پر اہلکاروں نے ایس ایم جی کا ایک فائر کیا، جائے واقعہ سے ایس ایم جی کا ایک خول ملا ہے۔
شہید اہلکار کا بھائی لاش کو قانونی کارروائی کے بعد عباسی شہید اسپتال سے لے گیا ہے، واقعہ کا مقدمہ ابھی درج نہیں کیا گیا، قربان ابڑو کی میت اہلخانہ آبائی شہر لاڑکانہ لے گئے ہیں۔
Comments are closed.