کراچی میں جیل چورنگی پر واقع سپر اسٹور میں لگنے والی آگ کو دو روز ہوگئے، فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ آگ پر گزشتہ روز قابو پالیا گیا تھا جبکہ کولنگ کا عمل جاری ہے۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ کولنگ کے عمل کے دوران مختلف مقامات پر شعلے بار بار بھڑک رہے ہیں، 18 فائر ٹینڈرز کولنگ کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں، کولنگ کے عمل میں مزید کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
سپر اسٹور کی 15 منزلہ عمارت میں مقیم 170 خاندانوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو خط میں بتایا ہے کہ بلڈنگ خطرناک قرار دیدی گئی ہے اور رہائش کے قابل نہیں رہی۔
عمارت کے مکینوں پر بھی غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے، عمر بھرکی جمع پونجی سے خریدے گئے فلیٹوں میں جانا ان کے لیے ناممکن ہوگیا ہے، بیمار معمر افراد دواؤں کو ترس گئے ہیں، لوگوں سے ادھار لینے پر مجبور ہیں،جبکہ بچوں کو امتحانات کی تیاری میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔
متاثرہ عمارت کے اطراف کی عمارتوں کو بھی خالی کرالیا گیا ہے، جبکہ سپر اسٹور کے مالک تین بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
کمشنر کراچی نے شہر بھر میں شاپنگ مالز اور بلند عمارتوں کے انسپکشن کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔
چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور انتظامیہ نے فٹ پاتھ تک اسٹوریج کر رکھی تھی، فٹ پاتھ کو توڑ کر پانی مارا جا رہا ہے۔
پولیس اور رینجرز متاثرہ عمارت کے اطراف تعینات ہیں، جبکہ متاثرہ عمارت کےاطراف راستوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سپر اسٹور میں آتشزدگی سے جاں بحق گلستان جوہر کےنوجوان وصی کو گزشتہ روز سپرد خاک کردیا گیا، وصی سپر اسٹور میں ملازمت کے لیے آیا تھا کہ اسے موت نے آغوش میں لے لیا۔
Comments are closed.