کدو کے سالن سے لے کر کدو کے حلوے تک اس صحت بخش غذا سے بنا ہر پکوان موسم خزاں کے مہینوں میں بے حد شوق سے کھایا جاتا ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کے استعمال سے ذائقوں سے زیادہ صحت پر طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
کدو ایک فرحت بخش اور ورسٹائل غذا ہے جسے کئی طریقوں سے پکایا جا سکتا ہے، کدو وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرے ہوتے ہیں جو کسی بھی غذا کے ساتھ مل کر غذائیت میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
کدو کے غذائیت سے متعلق حقائق
امریکی محکمہ زراعت کے مطابق ایک کپ کچے کدو میں 30 کیلوریز، 1.16 گرام پروٹین، 0 گرام چربی، 7.5 گرام کاربوہائیڈریٹس، 0.58 گرام فائبر، 24 ملی گرام کیلشیم، 1 ملی گرام آئرن، 13 ملی گرام میگنیشیم، 10 ملی گرام وٹامن سی پایا جاتا ہے۔
کدو کو پھل، خربوزے کا کزن قرار دیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کے استعمال سے بھی طبیعت ہشاش بشاش اور صحت پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جس میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:
معدے کی صحت کے لیے بہتر
انسانی صحت کے لیے فائبر ایک اہم جز ہے جو معدے کے نظام کو بہتر بنا کر اسے مزید فعال کر دیتا ہے اور آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دیتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کدو کے چھلکے میں الکحل میں حل نہ ہونے والے پولی سیکرائڈز موجود ہوتے ہیں جو بائل ایسڈ (معدے کی رطوبت) کو کم کرتے ہیں اور گٹ مائیکرو بائیوٹا کی نشوونما میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذا ہونے کے سبب کدو کا استعمال مختلف اقسام کے کینسر کے خطرا ت کو بھی کم کر سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کدو کے بیج کھانے والوں میں کئی قسم کے کینسر جیسے کہ چھاتی، اووریز، پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مدافعتی صحت بہتر بناتا ہے
کدو مدافعتی صحت کے لیے معاون غذا کا قدرتی ذریعہ ہے، اس میں وٹامن سی، زنک، سیلینیم اور تقریباً 90 فیصد پانی پائے جانے کے سبب یہ مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے.
اس میں بھرپور فائبر بھی پایا جاتا ہے، چونکہ ہمارا 70فیصد مدافعتی نظام ہمارے آنتوں سے منسلک ہے اس لیے فائبر والی غذائیں جیسے کہ کدو کھانے سے آنتوں کی صحت میں بہتری آتی ہے۔
وزن میں کمی کا ذریعہ
متعدد مطالعوں سے جمع کیے گئے ڈیٹے کے مطابق پھلوں اور نشاستہ دار سبزیوں کا زیادہ استعمال وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنی خوراک میں کدو کو شامل کرنا وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کے لیے مثبت آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔
ایک کپ کچے کدو میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں، فی کپ کدو میں تقریباً 30 کیلوریز، فائبر کی اور معدنیات کی بھاری مقدار موجود ہوتی ہے۔
آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے
آنکھوں کی صحت کے لیے مددگار وٹامن اے، کیروٹینائیڈز، لیوٹین Lutein اور زیکسینتھین zeaxanthin کدو میں بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں، یہ سب ہی اجزا آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتے ہیں اور بینائی کمزور ہونے کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
بلڈ پریشر کو کنڑول کرتا ہے
کدو بہت سے غذائی اجزاء کا قدرتی ذریعہ ہے جو دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے، اس میں موجود پوٹاشیم، کیلشیم اور میگنیشیم ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔
کدو میں بلڈ پریشر بڑھانے والے جز سوڈیم کی مقدار انتہائی کم پائی جاتی ہے۔
کدو کھانے کے خطرات
اگرچہ کدو عام طور پر استعمال کرنے کے لیے محفوظ اور صحت مند غذا ہے لیکن پھر بھی اس کے استعمال سے چند ممکنہ خطرات موجود ہیں۔
ہاضمے کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے: کدو میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اسی لیے اس کا زیادہ استعمال اپھارہ، گیس اور پیٹ میں درد کا باعث بن سکتا ہے۔
الرجک ردعمل کا سبب بن سکتا ہے: اگرچہ یہ خطرہ عام نہیں ہے، کچھ لوگوں کو کدو سے الرجی ہوتی ہے، اگر آپ اس زمرے میں آتے ہیں تو اس سبزی سے بچنا ہی عقلمندی ہے۔
کدو کے استعمال کے لیے چند اہم نکات
کدو کی پیوری: کدو کی پیوری بنا کر اسے مختلف قسم کے میٹھے اور نمکین پکوانوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بھنا ہوا کدو: کدو کو ٹکڑوں میں کاٹ لیں، زیتون کا بہت کم سا تیل استعمال کرتے ہوئے اسے تھوڑا سے نمک کے ساتھ بھون لیں اور نوش فرمائیں۔
کدو کے بیج: اِنہیں پھینکیں نہیں، کدو کے بیج غذائی اجزا سے بھرے ہوتے ہیں، آپ انہیں ایک صحت مند اسنیک کے طور پر بھی کھا سکتے ہیں۔
کدو کی اسموتھی: کدو کی اسموتھی بنانے کے لیے اس کی پیوری کو اپنے پسندیدہ پھلوں کے رس یا تھوڑے سے دہی میں پھینٹ کر استعمال کر سکتے ہیں۔
کدو کا سوپ: گرم، کریمی کدو کے سوپ کا ایک پیالہ سردیوں کا آرام دہ ایک وقت کا کھانا ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.