اس کتے کی یہ تصویر مختصر عرصے کے لیے دنیا کی مہنگی ترین این ایف ٹی بنی اور اس کی قیمت 110 ملین ڈالرز تک پہنچی۔
این ایف ٹی کے متعلق کافی کچھ لکھا جاچکا ہے لیکن ایک مختصر وقفے کے بعد چند ہفتوں میں اس حوالے سے کافی کچھ ہوا اور اب اس موضوع کو نظر انداز کرنا مشکل ہے۔
سات ہندسوں والے این ایف ٹی سیلز میں جو قابل ذکر خبر ہے اور جس نے ایک شیبا اینو پکچر (کتے کی تصویر) کی فروخت کے معاملے کو جزوی طور پر اپنے حصار میں لیے رکھا ہے وہ دراصل (ایک ثقافتی علامت برائے ڈوک کوائن کمیونٹی) پر مبنی ہے۔
اس کی وجہ سے یہ ایک مختصر وقت کے لیے دنیا بھر میں این ایف ٹی کی سب زیادہ قیمت پر رہی اور اس کی قیمت نو فیگر کے مساوی رہی۔
اس پر کافی بحث ہوئی کہ ایسا کیوں کر ہوا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ ایک عام این ایف ٹی سیل نہیں تھی، جہاں ایک خریدار ایک فکس رقم ایک تصویر کے لیے ایک سنگل خریدار کو ادا کرے، تاہم جو کلیدی تصور یہاں سمجھنے والا ہے وہ فریکشنلائزیشن ہے۔
Comments are closed.