سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے کان کے امراض قبل از وقت دریافت کرنے کے لیے بلیو ٹوتھ ایئر بڈز تیار کرلیے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مذکورہ بلیو ٹوتھ ایئر بڈز کو ’ایئرہیلتھ‘ سسٹمز کا نام دیا گیا ہے۔
ایئر بڈز کو جب کان سے لگایا جاتا ہے تو ان سے ہلکی سی آواز خارج ہوتی ہے جو کان کے اندر سفر کرتی ہوئی ایئرڈرم تک پہنچتی ہے جس سے اندرونی تھرتھراہٹ اور آواز کے سفر سے کان کی اندرونی ساخت کا ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے۔
اس ڈیٹا کو اسمارٹ فون کے ذریعے ڈیپ لرننگ نامی آن لائن پلیٹ فارم پر منتقل کیا جاتا ہے۔
مصنوعی ذہانت سے تمام ڈیٹا کا جائزہ لے کر کان کے امراض سے آگاہ کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کان میں تین عام اقسام کے مختلف امراض بار بار رونما ہوتے ہیں۔
پہلا کان کے میل کی وجہ سے بندش، دوسرا ایئرڈرم کا پردہ پھٹ جانا اور تیسرا ’اوٹوٹِس میڈیا‘ نامی عام انفیکشن شامل ہے جو کان کی اندرونی جیومیٹری کو تبدیل کردیتے ہیں اور آواز کا سفر اسے 82 فیصد درستی سے پکڑ لیتا ہے۔
تحقیق کے دوران مذکورہ ایئر بڈز کو 92 افراد پر آزمایا گیا۔ اس دوران 27 افراد تندرست قرار پائے، 22 افراد کے ایئرڈرم متاثر تھے، 18 افراد کان کے میل کی بندش سے متاثر تھے اور کل 25 مریض اوٹوٹس میڈیا کے شکار تھے۔
Comments are closed.