طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کالے موتیے کے شکار 12 فیصد مریض اندھے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
لاہور میں تقریب کے دوران ماہرین امراض چشم نے کہا ہے کہ لوگوں میں کالے موتیے کی بیماری سے متعلق شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں 18 لاکھ افراد کی آنکھوں میں کالا موتیا ہے، یہ مردوں اور خواتین کو یکساں متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 40 سال سے زائد عمر کے افراد یا ایسے لوگ جن کی نظر زیادہ کمزور ہے، ان میں کالے موتیے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا ہے کہ کالے موتیے کا شکار مریض اچانک ہی اندھا ہوجاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شوگر کے مرض میں مبتلا لوگوں کو اپنی آنکھوں کا چیک اپ ضرور کروانا چاہیے۔
جنرل اسپتال لاہور میں کالا موتیا سے متعلق شعور اُجاگر کرنے کے لیے واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں ڈاکٹروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Comments are closed.