وزارت داخلہ نے کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کا جائزہ لینے کے لیے تین رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا، وزارت داخلہ کے دو جوائنٹ سیکرٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت کالعدم ٹی ایل پی سے متعلق مشاورتی اجلاس میں کالعدم ٹی ایل پی کی درخواست کا جائزہ بھی لیا گیا۔
گزشتہ روز کالعدم جماعت تحریک لبیک نے پابندی کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ مجریہ 1997 کے تحت حکومت سے اپیل کی تھی ۔
ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک کا درخواست میں موقف تھا کہ ہمارا دہشت گردی سےکوئی تعلق نہیں، تحریک لبیک الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی 12 اپریل کو گرفتاری کے بعدملک کے مختلف حصوں باالخصوص پنجاب میں ردعمل دیکھنے میں آیا تھا ، پولیس پر حملے کیے گئے ، پولیس والوں کو اغوا کیا گیا اور پھر وفاقی حکومت نے اس جماعت کو کالعدم قرار دینے کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر برائے امورِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ تحریکِ لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وفاقی حکومت نے اینٹی ٹیرر ازم ایکٹ 1997ء کے رُول 11 بی کے تحت تحریکِ لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ تحریک لبیک کالعدم قرا ر دیئے جانے کے خلاف 30 دن میں اپیل کرسکتی ہے۔
اس جماعت کو کالعدم قرار دئیے جانے کا اعلان 19 اور 20 اپریل کی درمیانی شب اسی وقت کمزور پڑ گیا جب اس جماعت کے عہدیداروں سے لاہور میں مذاکرات کرکے ان کے مطالبات مان لیے گئے ۔
Comments are closed.