بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کالعدم TLP سے جھڑپ میں کیا ہوا؟ انچارج CIA کا IG کو خط

سی آئی اے حافظ آباد کے انچارج سب انسپکٹر خالد وریاہ نے آئی جی پنجاب کوخط لکھا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ سادھوکی کے مقام پر کالعدم ٹی ایل پی کے مظاہرین اور پولیس فورس میں جھڑپ کے دوران کیا ہوا۔

انہوں نے لکھا ہے کہ وہ سادھوکی میں 60 افسران اور جوانوں کے ساتھ فرنٹ لائن پر تھے کہ ہجوم نے پتھروں اور غلیل سے حملہ کیا۔

پنجاب پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سادھوکی میں کالعدم تنظیم سے ہونے والے تصادم میں قصور پولیس کے 2 جوان شہید اور 63 زخمی ہوئے ہیں۔

سی آئی اے حافظ آباد کے انچارج کا خط میں کہنا ہے کہ فرنٹ لائن فورس نے شر پسندوں کو پیچھے دھکیل دیا، میں اور کئی اہلکار مقابلے میں زخمی ہوئے۔

خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ پیچھے دیکھا تو بیک اپ فورس کا بڑا حصہ بزدلی دکھاتے ہوئے بھاگ گیا تھا، جبکہ رینجرز ایک بھی شیل فائر کیئے بغیر افسران سمیت بھاگنے میں سرِ فہرست تھی۔

سب انسپکٹر خالد وریاہ نے خط میں لکھا ہے کہ فرنٹ لائنرز بے یقینی سے دیکھ رہے تھے کہ بیک اپ فورس کیوں بھاگی؟ اگلے روز پتہ چلا کہ پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا گیا ہے تو زخموں کی تکلیف بڑھ گئی۔

جہلم میں کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کی وجہ سے جی ٹی روڈ مکمل بند کر دیا گیا ہے ، نیا پل بند ہونے کی وجہ سے ایک بارات بھی پھنس گئی۔

سی آئی اے حافظ آباد کے انچارج انسپکٹر خالد وریاہ نے اپنے خط میں معاملے کی تحقیقات کے لیے سینئر افسران کی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ بتایا جائے کہ کالعدم تنظیم کا لانگ مارچ روکنے کے لیے بیک اپ فورس نے بزدلی کیوں دکھائی؟ کیا سیکیورٹی پلان جدید تقاضوں کےمطابق تھا یا کاپی پیسٹ کیا گیا تھا؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.