کالعدم تنظیم کے لئے فنڈ جمع کرنے کے الزام میں سزا پانے والے مجر م کو لاہور ہائیکورٹ نے بری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے داوڑ خان کی اپیل پر سماعت کی، مجرم داوڑ خان کی طرف سے میاں داؤد ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
مجرم کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے ثبوتوں اور قانون سے ہٹ کر داوڑ خان کو ایک سال سزا دی، پراسیکیوشن کالعدم تنظیم سے تعلق کا ایک بھی ثبوت ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں کرسکی۔
وکیل نے کہا کہ ثبوت نہ ہونے کےباوجود ٹرائل کورٹ نے مفروضے کی بنیاد پر قید کی سزا سنا دی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ مجرم کے دستخطوں کے نمونے رسید پر دستخطوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ صرف دستخطوں کے مطابقت رکھنے پر کسی ملزم کو سزا نہیں دی جا سکتی، رسید بک کی تمام تحریر کا فارنزک نہ کروانا بھی سی ٹی ڈی کی غفلت اور بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد داوڑ خان کو بری کرنے کا حکم دے دیا، سی ٹی ڈی نے کالعدم تنظیم کے لئے فنڈ ریزنگ کرنے کے الزام میں داوڑ خان کو 2 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔
Comments are closed.