وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے کہا تھا سبسڈی نہیں دیں گے، لیویز لگائیں گے، کاش عمران خان اور شوکت ترین عالمی مالیاتی ادارے سے ایسا معاہدہ کرکے نہ جاتے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ آئی ایم ایف نے کیا شرائط رکھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اب بھی پٹرول پر 8 روپے سبسڈی دے رہی ہے، 23 روپے کا نقصان ڈیزل میں رہ گیا ہے۔ نئے بجٹ میں کافی معاملات سمٹ جائیں گے۔
تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا آئینی حق تھا، عمران خان کو ملک کو اس حالت میں دھکیلنے کا کوئی حق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے لیے دشواریاں پیدا کر رہے تھے، پچھلی حکومت کے معاہدے کے مطابق پٹرول دو ماہ پہلے ہی 30 روپے مہنگا ہوجانا چاہیے تھا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر پٹرول کی قیمت نہ بڑھاتے تو روپیہ مزید گرتا اور مزید مہنگائی آتی۔
بجلی کی قیمتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جون کے مہینے میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شارٹ ٹرم پر مہنگی ایل این جی خریدنا پڑ رہی ہے، کوئلے کی قیمتیں ایل این جی سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔ کوئلے سے بننے والی بجلی پر فیول لاگت 30 روپے آ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے، پھر آسانی ہوگی، وزیراعظم کے سامنے توانائی بچانے کی سفارشات رکھیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ حکومت جانے سے 3 روز قبل تحریک انصاف کی حکومت نے روس کو خط لکھا تھا، جس خط کا آج تک جواب نہیں آیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر روس 30 فیصد سستی گندم اور تیل دے گا تو لے لیں گے، ہم روس سے گندم خریدنے کے لیے بات کر رہے ہیں۔
Comments are closed.