1999 میں کارگل کے محاذ پر عزم و ہمت کی داستان رقم کرنے والے کیپٹن کرنل شیر خان کی آج 24ویں برسی منائی جارہی ہے۔
کارگل جنگ کے ہیرو شہید کیپٹن کرنل شیر خان نے کارگل جنگ کے دوران مشکل ترین چوٹیوں پر وطن کا دفاع کرتے ہوئے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔
کپیٹن کرنل شیر خان ملٹری اکیڈمی سے براہ راست 27 سندھ رجمنٹ میں تعینات ہونے والے پہلے افسر تھے، 27 سندھ رجمنٹ میں کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی یادیں آج بھی محفوظ ہیں۔
کیپٹن کرنل شیر خان 1994 میں پاک آرمی کا حصہ بنے، کارگل جنگ کے دوران کیپٹن کرنل شیر خان نے متعدد آپریشنز کی قیادت کی۔ ان کی بہادری کے باعث ان کی یونٹ شیرِ حیدری کے نام سے پہچانی گئی جس میں ان کی یادیں آج بھی محفوظ ہیں۔
27 سندھ رجمنٹ کے جوانوں نے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی میراث کو تاحیات قائم رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
سندھ رجمنٹ کیپٹن کرنل شیر خان سندھ رجمنٹ میں موجود تمام رینکس بشمول آفیسرز اور جوانوں کیلئے مثال ہیں۔ کیپٹن کرنل شیر خان نہایت دلیر اور مضبوط اعصاب کے مالک تھے۔
صوبیدار قاسم علی، سندھ رجمنٹ نے کہا کہ ’’1997میں جب وہ یونٹ سے جا رہے تھے تو انہوں نے مجھے کہا قاسم بھائی میں سیاچن جا رہا ہوں، میرے لیے شہادت کی دعا کرنا، میں نے ان کو کہا کہ اللّٰہ آپ کی دلی خواہش کو پورا فرمائے، ان کا مزار تیار کروانے کا اعزاز بھی مجھے حاصل ہوا جو میرے لیے شرف کی بات ہے۔‘‘
قوم کے سپوت کی یومِ شہادت پر کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے شہید کے مزار پر پھول چڑھائے۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
کیپٹن کرنل شیر خان کی دلیری اور بہادری کا دشمن کی جانب سے بھی بھرپور اعتراف کیا گیا۔
Comments are closed.