وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کو آئی ایم ایف سے ہوئے معاہدے پر اعتماد میں لیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج دن 3 بجے ہو گا۔
کابینہ اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتِ حال پر غور کیا جائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدے کے متعلق ارکان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈا زیرِ غور آئے گا، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع اس ایجنڈے کا حصہ ہے۔
افغان مہاجرین کے قیام کی 2 سال کی توسیع 30 جون کو ختم ہو گئی تھی، وزارتِ داخلہ نے افغان مہاجرین کے قیام میں 6 ماہ کی توسیع کی تجویز دی ہے۔
کابینہ کے اجلاس میں ایچ ای سی ترمیمی بل اور قومی اسپورٹس کی 5 سال کی پالیسی کی منظوری کا امکان ہے۔
اسلام آباد میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہو گا۔
پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی سے متعلق قانون سازی کا ڈرافٹ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ایجنڈے کے مطابق پرائیویٹ سیکیورٹی سروسز ریگولیٹر بل کابینہ میں پیش ہو گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں افغانستان کے لیے اسپیئر پارٹس کے شپمنٹ کے این او سی کا ایجنڈا پیش ہو گا۔
اجلاس میں نیشنل کمیشن آن ہیومن ڈیولپمنٹ آرڈیننس 2002ء میں مزید ترمیم پر غور ہو گا۔
کابینہ وفاقی اردو یونیورسٹی آرڈیننس 2002ء میں مزید ترمیم پر غور کرے گی۔
Comments are closed.