سپریم کور ٹ نے تفتیش میں حکومتی عہدیداروں کی مبینہ مداخلت کے ازخود نوٹس کی سماعت میں اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کابینہ نے کس کے کہنے پر کرپشن اور ٹیکس نادہندگان والے رول میں ترمیم کی؟کیا وفاقی کابینہ نے رولز کی منظوری دی ہے؟
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ حکومتی عہدیداروں کی مبینہ مداخلت کے ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ای سی ایل رول 2010 کا سیکشن 2 پڑھنے کی ہدایت کی اور ریمارکس دیئے کہ رولز کے مطابق کرپشن، دہشتگردی، ٹیکس نادہندہ اور لون ڈیفالٹر باہر نہیں جاسکتے، کیا کوئی ضابطہ اخلاق جانتے ہیں کہ اپنے فائدے کیلئے ملزم کیسے رولز میں ترمیم کرسکتا ہے؟
سپریم کورٹ نے کہا کہ فی الحال ای سی ایل رولز میں ترمیم سے متعلق فیصلے کالعدم قرار نہیں دے رہے، ریاست کےخلاف کاروائیوں پر سپریم کورٹ کارروائی کرے گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پراسیکیوشن میں حکومتی عہدیداروں کی مبینہ مداخلت پر 18 مئی کو ازخود نوٹس لیا تھا۔
Comments are closed.