افغانستان کی صورت حال پر پینٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے کئی گیٹ کھول دیے گئے ہیں، صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے کابل میں امریکی فوجی موجود ہیں۔
واشنگٹن میں افغان صورتحال پر پینٹاگون حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابل میں امریکی فوج کے 5 ہزار 200 سے زائد اہلکار موجود ہیں، جبکہ کابل ایئرپورٹ کے کئی گیٹ اب کھول دیے گئےہیں۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ کابل سےاب تک 7 ہزار لوگوں کا انخلا کروایا جاچکا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے لیے کابل میں امریکی جنگی طیارے پرواز کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن 11 ستمبر گزرنے کے بعد بھی افغانستان میں موجود رہ سکتے ہیں، کابل میں بحران یقینی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ متعدد ممالک اپنے شہری اور ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو افغانستان سے نکال رہے ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ایسا کون سا راستہ ہے کہ افراتفری کے بغیر انخلا ہوگیا ہوتا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی طیارے سے گرتے افغانوں کی بات پر جو بائیڈن نے دفاعی انداز اختیار کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے کہا کہ وہ چار پانچ دن پرانی تصاویر ہیں، جو بائیڈن نے طالبان کے قبضے کو افغان حکومت اور افغان فوج کی ناکامی قرار دیا۔
Comments are closed.