منگل 28؍ربیع الاول 1444ھ25؍اکتوبر 2022ء

ڈی جی آئی ایس پی آر کا ارشد شریف واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ارشد شریف کے معاملے پر کینیا پولیس نے تسلیم کیا ہے کہ واقعہ پولیس کی غلطی سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے درخواست کی ہے کہ ضروری ہے ارشد شریف کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائے تاکہ تمام چیزوں کو منطقی انجام تک لے جایا جائے۔

پاک فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) نے صحافی ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر حکومتِ پاکستان کو خط لکھ دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے افسوسناک واقعے کی مکمل تحقیقات کا کہا گیا ہے، اس واقعے کے تمام عوامل کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے حالات پر سوالات اٹھتے ہیں، بدقسمتی سے ان چیزوں پر بہت زیادہ الزام تراشیاں کی جاتی ہیں، لوگ اس واقعے پر قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے یہ بھی کہا کہ واقعے کو جواز بنا کر من گھڑت الزامات لگائے جاتے ہیں، ان تمام معاملات پر تحقیقات ہونی چاہیے، صرف ان حالات پر تحقیقات نہیں ہونی چاہیے کہ وہاں کیا ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان حالات پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے کہ ارشد شریف کو پاکستان سے کیوں جانا پڑا؟ کس نے انہیں جانے پر مجبور کیا؟ وہ کیسے گئے، کہاں گئے اور حالات کیا تھے؟

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ارشد شریف پروفیشنل صحافی تھے، اُن کی ناگہانی وفات پر ہم سب کو افسوس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینئر صحافی کی وفات کو جواز بنا کر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں، مہم چلائی جارہی ہے، دیکھنا ہوگا کہ واقعے کو بنیاد بنا کر کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.