طالبان نے خبردار کیا ہے کہ ڈیڈ لائن کے بعد بھی نیٹو افواج کا انخلا نہ ہوا تو رہ جانے والے کسی بھی اہلکار کو خطرہ ہو گا۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ سفارتخانو ں میں کام کرنےوالوں اوراین جی اوز کےخلاف نہیں تاہم ڈیڈ لائن کے بعد کوئی غیرملکی فوجی افغانستان میں نہیں رہنا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ انخلا مکمل ہونے کے بعد کوئی بھی غیرملکی فوج بشمول فوجی کنٹریکٹر سمیت کوئی بھی غیرملکی افغانستان میں نہیں رہنا چاہیے، ستمبر میں ڈیڈ لائن کے بعد بھی نیٹو افواج کا انخلا نہ ہواتو رہ جانے والے کسی بھی اہلکار کو خطرہ ہو گا۔
طالبان کا بیان ان اطلاعات کے بعد آیا کہ ایک ہزار امریکی فوجی کابل ہوائی اڈے پر رہ سکتے ہیں۔ یہ فوجی سفارتی مشن کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی حفاظت کے لیے رکھے جائیں گے۔
ترکی نے امریکا کو صاف انکار کرتے ہوئے کابل ایئرپورٹ کی سیکورٹی سنبھالنے سے منع کردیا تھا اور ساتھ ہی واضح کیا تھا کہ وہ مزید فوج افغانستان نہیں بھیجے گا۔
دوسری جانب افغان طالبان اور حکومتی فورسز میں شدید لڑائی جاری ہےافغان طالبان نے مزید نو اضلا ع پر قبضہ کرلیا، امریکی سفارتی عملے کے کسی بھی ہنگامی انخلا کےلیے پلان تیار رکھا گیا ہےتاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سفارت خانہ کھلا رہے گا۔
Comments are closed.