ڈیوٹی کے دوران شادی کی پیشکش قبول کرنے پر نائجیریا کی خاتون فوجی گرفتار
- ازیزت اولاؤلووا
- ویمنز افیئرز رپورٹر، ویسٹ افریقہ
افریقی ملک نائجیریا میں ایک خاتون فوجی کو ڈیوٹی کے دوران شادی کی پیشکش قبول کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نائجیریا کی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ انھوں نے ‘وردی میں رومانوی تعلق قائم کر کے’ فوجی قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
گذشتہ ہفتے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں خاتون فوجی افسر کو اپنے سامنے روایتی انداز میں گھٹنا ٹیکے ایک شخص کی جانب سے انگوٹھی قبول کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران آس پاس کھڑے لوگ خوشی سے اس منظر کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
خواتین کے حقوق کی ایک تنظیم کی جانب سے فوج پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ خاتون فوجی کے خلاف امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے۔
خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی قانونی معاونت کرنے والی تنظیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسی کارروائی مرد فوجیوں کے خلاف نہیں کی گئی جو ‘مکمل فوجی وردی میں عوامی طور پر رومانوی رشتے نبھا رہے تھے۔’
انسانی حقوق کی کارکن اور نائجیریا کی سابق صدارتی امیدوار اومویل سوورے نے فوج کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ‘عورت سے نفرت’ کے مترادف قرار دیا ہے۔
خاتون فوجی نے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کی ٹریننگ کے لیے شروع کی جانے والی سکیم (این وائے ایس سی) میں شامل ایک لڑکے کی شادی کی پیشکش قبول کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
اس ایک سال پرانی سکیم کے دوران یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل طلبہ کو فوجی تعلیم دی جاتی ہے۔
شادی کی پیشکش مغربی ریاست کوارا میں ہونے والے ٹریننگ پروگرام کے دوران دی گئی تھی۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا کب ہوا، لیکن اس واقعے کی ویڈیو گذشتہ ہفتے منظر عام پر آئی تھی۔ اکثر سوشل میڈیا صارفین نے جوڑے کو مبارکباد دی اور لڑکے کو شادی کی پیشکش کرنے پر مبارکباد بھی دی۔
فوج کے ترجمان جنرل کلیمینٹ نواچوکوو نے بی بی سی کو بتایا کہ خاتون فوجی نے نہ صرف فوج کے قواعد کی بلکہ اس کی سوشل میڈیا پالیسی کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
‘ان کے یہ فعل اچھے انتظام اور فوجی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ٹریننگ دینے والوں کی ذمہ داری نوجوانوں کی ٹریننگ تھی نہ کے ان کے ساتھ رومانوی تعلقات بنانا۔’
این وائے ایس سی نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
Comments are closed.