کورونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا 12 سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتا ہے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ کورونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا 12 سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے کو لگ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا ہیلتھ ورکرز کیلئے آزمائش ہے، ویکسینیشن کا عمل اتنا فعال نہیں جتنا ہونا چاہیے، ضروری ہے کہ 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگے، لوگوں کی اکثریت کو کورونا ویکسین کی پہلی ڈوز نہیں لگی۔
پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ ہم لوگوں کو ویکسین کی تیسری بوسٹر ڈوز لگائیں، وی وی آئی پیز ہر قسم کی ویکسین لگوانے کی کوشش میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اقسام کی ویکسین لگوانے کا کوئی فائدہ ہے یا نہیں یہ ابھی ثابت ہونا ہے۔
پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز عوامی سروے شروع کررہی ہے، پاکستان میں 5 سے 7 لاکھ لوگوں نے ایک سے زیادہ قسم کی ویکسین لگوائی، سروے سے پتا چلے گا کہ ویکسین مکس اینڈ میچ سے فائدہ ہوا یا نقصان، سروے کیلئے فارم یو ایچ ایس کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
Comments are closed.