امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ نے کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کو ضروری بنا دیا ہے۔
موڈرنا اور فائزر ویکسین کورونا وائرس کے خلاف مؤثر کارکردگی رکھتی ہیں، ویکسین نہ کرانے والوں کی وجہ سے ویکسین کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے، امریکا میں بزرگ افراد میں کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔
امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے امیر ممالک میں کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کی مخالفت کی ہے، مگر شواہد اب تشویش ناک اور نئی سمت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
مکمل ویکسین شدہ افراد کے ناک اور منہ میں ڈیلٹا ویرینٹ موجود ہو سکتا ہے، ڈیلٹا ویرینٹ سے متاثر ویکسی نیٹڈ افراد دوسروں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
امریکی جریدے کا مزید کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کرانے والے ممالک کیلئے فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔
امرکی جریدے نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسرائیل میں کورونا ویکسین کی تیسری خوراک لگانے کا آغاز ہو چکا ہے۔
امریکی ویکسی نولوجسٹ اسٹینلے پلوٹکن کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ختم ہوتے نہیں دیکھ رہا، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کو فائزر کی تیسری خوراک کی منظوری کی درخواست قبول کر لینی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ایف ڈی اے کو 60 سال سے زائد کےافراد کے لیے تیسری خوراک کی فوری منظوری دینی چاہیئے، 60 سال سے زائد عمر کے بعد تمام افراد کو بھی کورونا وائرس کی تیسری خوراک لگنی چاہیئے۔
امریکی ادارے سی ڈی سی کے مطابق امریکا میں ڈیلٹا ویرینٹ کے اکتوبر تک بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔
ادھر فائزر کمپنی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین کی تیسری خوراک ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف دفاع بڑھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
Comments are closed.